پاکستان اور آسٹریلیامیں ٹاپ ٹیسٹ ٹیم بننے کی جنگ شروع

پاکستان اور آسٹریلیاکے درمیان چارمارچ سے راولپنڈی میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریزکا آغاز ہورہا ہے جس میں پاکستان ٹیم کے پاس نہ صرف اپنی آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں چھٹے سے پانچویں یا پھر چوتھے نمبرپر ترقی پانے کا موقع موجود ہے بلکہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی ٹاپ ٹیم بننے کا موقع موجود ہے اور بالکل اسی طرح آسٹریلیاکے پاس بھی موجود ہے کہ وہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی ٹاپ ٹیم بن کر فائنل تک رسائی پانے کی اپنی پوزیشن کو مضبوط کرے۔

یہاں سوال یہ پیداہوتا ہے کہ 24سال کے طویل انتظارکے بعد پاکستانی سرزمین پر کھیلی جانے والی پہلی پاک- آسٹریلیا سیریزآخر کیسے کسی ایک ٹیم کو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن کی ٹاپ ٹیم بناتی ہے۔

سب سے پہلے بات کرتے ہیں پاکستان کی… لیکن اس سے قبل آپ کو بتاتے چلیں کہ جس دن پاکستان اور آسٹریلیاکے درمیان ٹیسٹ سیریز شروع ہورہی ہے، عین اُسی دن بھارت اور سری لنکا کے درمیان بھی دو ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی شروع ہورہی ہے۔ ان دوسیریزکے آغاز سے قبل اگر دوسری آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر نگاہ ڈالیں تو سری لنکاپہلے،آسٹریلیا دوسرے، پاکستان تیسرے اور بھارت پانچویں نمبرپر موجود ہے۔

اگر سری لنکا کے خلاف بھار ت کی متوقع دو،صفر کی فتح کو تصورکرتے ہوئے پاکستان کے چانسز کا جائزہ لیں تو پاکستان ٹیم سیریزمیں دو،ایک کے مارجن سے کامیابی حاصل کرکے 71فیصدپوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر براجمان ہوجائے گی۔ اس صورت میں آسٹریلیا66فیصد پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبرپر آجائے گا۔ اس طرح سائوتھ افریقہ تیسرے، بھارت چوتھے اور سری لنکا پانچویں نمبرپر چلاجائے گا۔

دوسری جانب، اگر پاکستان ٹیم کو اس سیریزمیں اسی مارجن یعنی ایک،دوسے شکست جاتی ہے تو پھر پاکستان کی تیسری پوزیشن جوں کی توں رہے گی اور پاکستان کے پوائنٹ حاصل کرنے کا تناسب 75فیصد سے کم ہوکر 57 فیصد رہ جائے گا۔

یوں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز درحقیقت، آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن کی جنگ ہے۔ یادرہے کہ چیمپئن شپ کی تمام سیریزکے اختتام پر ٹاپ ٹو پوزیشنز پر موجوددو ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا اور فائنل جیتنے والی ٹیم ہی نئی ٹیسٹ چیمپئن کہلائے گی اور موجودہ وقت میں یہ اعزاز نیوزی لینڈکے پاس ہے۔

Check Also

پی ایس ایل تاریخ میں زیادہ سنچریاں کس ٹیم کی جانب سے بنی ہیں؟

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں سنچری بنانا ایک بڑا کارنامہ سمجھا جاتا ہے۔2005 میں جب ٹی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔