پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین فخرزمان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017ء کے فائنل میں روایتی حریف بھارت کے خلاف یادگار سنچری بناکر ہیروبنے تھے جوکہ کسی بھی گلوبل ایونٹ کے فائنل میں کسی پاکستانی بیٹسمین کی جانب سے کھیلی گئی سب سے بڑی انفرادی اننگز بھی ہے۔
اس یادگار سنچری کے بعد بھی فخرزمان ون ڈے فارمیٹ میں عمدہ کارکردگی دکھاتے رہے ہیں اور اپنے ڈیبیو سے اب تک وہ بابراعظم اور امام الحق کے ہمراہ پاکستان کے ٹاپ تھری بیٹسمینوں میں بھی شامل ہیں۔
فخرزمان کو جارح مزاج بیٹسمین تصورکیا جاتاہے لیکن جارح مزاج بیٹسمینوں کیلئے آئیڈیل ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اُن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان موجود ہے بلکہ اُنہیں اس فارمیٹ کا ناکام اوپنر کہاجائے تو غلط نہ ہوگا۔
فخرزمان کے ٹی ٹوئنٹی کیریئرکا جائزہ لیں تو وہ صرف 2018ء کے ابتدائی چندماہ ہی عروج پاسکے تھے۔ 22 جنوری 2018تک کھیلے گئے پہلے 10 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچزمیں فخرزمان 14.77کی معمولی ایوریج اور 109کے اسٹرائک ریٹ سے صرف 133 رنزبناسکے تھے۔جن میں کوئی ففٹی تو کُجا، تھرٹی پلس رنزکی ایک اننگز بھی نہیں کھیل سکے تھے۔
جس کے بعد اگلے بارہ میچز میں فخرزمان نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں لاجواب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔جنہوں نے 42 سے زائد ایوریج اور 156 سے زائد اسٹرائک ریٹ سے 513رنزبنائے۔فخرزمان نے اپنے ٹی ٹوئنٹی کیریئرکے لگ بھگ 65فیصد رنز… 12میچز کے اسی مختصر حصے ہی میں بنائے ہیں اور کیریئرکی چاروں ففٹیاں بھی بارہ میچز کے اسی حصے ہی میں بنائی ہیں۔
فخر زمان کے کیریئر اپ ڈائونز
8جولائی 2018ء کو آسٹریلیاکے خلاف ہرارے کے مقام پرٹی ٹوئنٹی کیریئربیسٹ 91رنزکی اننگز کھیلنے کے بعد فخرزمان کا بیٹ پھر خاموش ہوگیا جس کے بعد وہ اگلے یعنی آخری پندرہ میچزمیں محض ساڑھے دس کی ایوریج اور 114ء کے اسٹرائک ریٹ سے صرف 147رنزبناسکے ہیں اور اس دوران آدھی اننگزمیں وہ سنگل ڈیجٹ اسکورپر بھی آئوٹ ہوئے ہیں۔
فخرزمان اپنے آخری آٹھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں صرف ایک ہی بار 7رنز سے آگے بڑھ سکے ہیں جب وہ گزشتہ دورۂ انگلینڈمیں مانچسٹر کے مقام پر 36رنزبنانے میں کامیاب رہے تھے۔
یوں فخرزمان اپنی حالیہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں کارکردگی کے بل بوتے پر ٹیم میں جگہ پانے کے حقدار نہیں ہیں مگر حالیہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں عمدہ کارکردگی کے سبب اُنہیں مزید ایک موقع دیا جارہاہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق فخرزمان کیلئے اب سب سے بڑاچیلنج زمبابوے کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریزمیں خودکومنوانا ہے جس میں ناکامی کی صورت میں اُنہیں ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے باہرکردیا جائے گا اور حیدرعلی کو بطوراوپنر کھلایا جائے گا۔
یوں دورۂ نیوزی لینڈ کیلئے ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ پانے کیلئے فخرزمان کو زمبابوے کے خلاف ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز میں لازماً آئوٹ کلاس کارکردگی دکھانا ہوگی۔اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اس درپیش چیلنج سے کیسے نمٹتے ہیں۔