پاکستان ٹیم کیلئے دورۂ نیوزی لینڈہمیشہ کی طرح نہ صرف مشکل ثابت ہورہاہے بلکہ پہلے سے بھی کہیں مشکل بن چکاہے جہاں ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے بعد اب پہلے ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستان پر شکست کے گہرے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری پہلے مونٹ مائونگانوئی ٹیسٹ کے چوتھے میزبان نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز180رنزپر پانچ وکٹیں گنوانے کے بعد ڈکلیئرکی تو پاکستان کو میچ جیتنے کیلئے373رنز کا ہدف ملا توجوابی اننگزمیں پاکستان ٹیم کا آغاز انتہائی بھیانک ثابت ہواجس کے دونوں ہی اوپنر کوئی رن بنائے بغیر ہی میدان بدرہوئے۔
شان مسعود ٹم سائودی جبکہ عابدعلی ٹرینٹ بولٹ کا شکار بنے۔یہ پاکستان کی تاریخ کا مجموعی طورپر نواں جبکہ 2013ء کے بعد پہلا موقع تھا کہ کسی اننگز میں پاکستان کے دونوں ہی اوپنرکوئی رن بنائے بغیر ہی آئوٹ ہوئے۔ اس سے قبل آخری بار فروری 2013ء میں محمد حفیظ اور ناصرجمشید کو سائوتھ افریقہ کے خلاف کیپ ٹائون کے مقام پر اس صورتحال سے دوچارہونا پڑاتھا۔
کیوی سرزمین پر بدترین ریکارڈ
آج سے قبل نیوزی لینڈکے خلاف پاکستانی اوپنرزکوکبھی ایسی صورتحال سے دوچارنہیں ہونا پڑاتھا کہ دونوں ہی اوپنرز کوئی رن بنائے بغیر ہی پویلین واپس لوٹے ہوں۔
دوسری جانب، یہ کیوی سرزمین پر مجموعی طورپر محض دوسرا جبکہ 87برس بعد پہلا موقع تھا کہ کسی مہمان ٹیم کے دونوں ہی اوپنرزکوکوئی رن بنانے کا موقع نہ ملا۔اس سے قبل وہاں ایسا اکلوتا واقعہ مارچ 1933ء میں پیش آیاتھا جب انگلینڈکے دونوں ہی اوپنرز میزبان بولرزکے خلاف یکسرناکام رہے تھے۔
یہ پاکستانی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب نیوزی لینڈمیں کسی ٹیسٹ اننگزمیں صفرکے اسکورپرپاکستان کی پہلی دو وکٹیں گریں جبکہ مجموعی طورپر محض چوتھا موقع تھا کہ کسی مہمان ٹیم کو کیویز کے دیس میں ایسے بھیانک آغاز کا سامنا ہوا۔اس سے قبل 1999ء میں ویسٹ انڈیز جبکہ 2002ء میں دوبار انگلینڈ کو اس صورتحال کا سامناکرنا پڑا تھا۔