پاکستان کرکٹ بورڈکے چیئرمین رمیزراجہ گوکہ کئی اہم منصوبے شروع کررہے ہیں اور اب تک کامیاب چیئرمین دکھائی دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود اُن پر کچھ سابق کرکٹرز اور چند صحافی تنقید کرتے ہیں کیونکہ رمیزراجہ کے آنے سے اُن کے کئی مفادات کو نقصان پہنچاہے
لیکن دوسری جانب، رمیزراجہ کئی بڑے منصوبے شروع اور کئی اقدامات اُٹھاکر خودکو کامیاب چیئرمین ثابت کررہے ہیں۔جونیئرلیگ، ویمن لیگ کے علاوہ پاکستان بھرمیں پچزکی بہتری پرکام کرنے کے علاوہ اب رمیزراجہ نے سابق کرکٹرزکیلئے بڑا اعلان کردیاہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے پلیئرز ویلفیئر پالیسی کے تحت تمام کٹیگریز میں شامل کھلاڑیوں کی پینشن میں فی کس ایک لاکھ روپے اضافے کا اعلان کردیا ہے۔
کھلاڑیوں کی پینشن میں اضافے کے بعد اب دس یا اس سے کم ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو ماہوار ایک لاکھ 42 ہزار روپے پینشن ملے گی جو اس سے قبل صرف 42ہزار ماہوار ملتی تھی۔
اس طرح گیارہ سے بیس ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ریٹائرڈ کھلاڑی ایک لاکھ 48 ہزار روپےجبکہ 21 یا اس سے زائد ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ٹیسٹ کرکٹرز کی ماہوار پینشن ایک لاکھ 52ہزار روپے کردی گئی ہے۔
پی سی بی ویلفیئر پالیسی میں ترمیم کے بعد اب کسی بھی سابق ٹیسٹ کرکٹر کی وفات کے بعد ان کی پینشن ان کی اہلیہ کو پی سی بی سے وصول کرنے کا اختیار ہوگا، اس سے قبل کرکٹر کی وفات کے بعد ان کے قانونی ورثاء کو صرف ایک مرتبہ ہی پینشن وصول کرنے کا حق تھا، جو ان کی کٹیگری کی بریکٹ کے مطابق 12 ماہ کے برابر تھی۔
پی سی بی کی ویلفیئر پالیسی آخری مرتبہ جنوری 2019 میں اپ ڈیٹ کی گئی تھی، لہٰذا پی سی بی نے مہنگائی کی شرح کے مطابق ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی پینشن میں سالانہ اضافے کا اعلان بھی کردیا ہے۔
چیئرمین پی سی بی رمیزراجہ کا بیان
اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی پینشن کی میں اضافے اور پی سی بی ویلفیئر پالیسی میں دیگر ترامیم کا اعلان کرتے ہوئے انہیں بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سابق کرکٹر کی حیثیت سے پاکستان کرکٹ کے امور کی سربراہی ملنے پر ان سے توقع تھی کہ وہ ہمیشہ موجودہ اور سابق کرکٹرز کے مفادات کی حفاظت اور ان کی فلاح کے لیے عملی اقدامات کریں گے، انہیں خوشی ہے کہ وہ اپنا ایک اور وعدہ پورا کرنے میں کامیاب رہے اور ان ترامیم کے بعد اب کھلاڑیوں کی پینشن میں سالانہ اضافہ بھی ہوا کرے گا۔