لاہورقلندرز نے ایک اور نایاب بولر ڈھونڈلیا

گوکہ پی ایس ایل میں کامیابی حاصل کرنے کے اعتبار سے لاہورقلندرزکوکامیاب ٹیم نہیں کہا جاسکتا جوکہ گزشتہ سیزن میں چیمپئن بننے سے قبل واحد ٹیم تھی جو کبھی پی ایس ایل ٹرافی نہیں جیت سکی تھی۔

پی ایس ایل ریکارڈسے قطع نظر، لاہورقلندرز پاکستان کرکٹ کی حقیقی خدمت کررہے ہیں جنہوں نے پاکستان کو اپنے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سے پاکستان کو کئی بڑے بولرز دیئے ہیں جن میں حارث روف شامل ہے جبکہ شاہین آفریدی کو پالش کرنے میں بھی لاہورقلندرزکا کلیدی کردار ہے۔

اب حالیہ پلیئرڈیولپمنٹ پروگرام سے لاہورقلندرز نے ایک اور نایاب بولر تلاش کرلیاہے۔
اپنے پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ڈی پی) کے دوران ایک خاص ٹیلنٹ تلاش کرلیا ہے جس پرکرکٹ ڈائریکٹر عاقب جاوید سمیت سمین رانا، اور ڈیرن گف سب نے اعتماد کا اظہار کیاہے اور اُسے فیوچر کا اسٹار بولر قرار دیاہے۔

یہ نوجوان بولر طیب عباس ہے جو قلندرز کے پلیئر ڈیولپمنٹ پروگرام میں منظر عام پر آئے ہیں۔اُن کا بولنگ ایکشن سری لنکا کے لیجنڈری غیر روایتی باؤلر لاستھ ملنگا سے مطابقت رکھتا ہے۔
کرکٹ کے مخصوص شوز اسپائکس کے بغیر بولنگ کرانے اور ہاتھ میں گیند تھامنے کے انداز میں بھی غلطی ہونے کے باوجود 87 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کراکر اس نوجوان نے سب کو حیران کردیا ہے۔ ان ٹرائلزمیں موجودہ انگلینڈ کے سابق فاسٹ بولر اور یارکشائر کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈیرن گف بھی اس نوجوان بولر سے بے حد متاثرہوئے ہیں۔

اس موقع پر ڈیرن گف نے میڈیا نے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ
“وہ بغیر اسپائکس کے ٹرینرز میں 87 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کرتا ہے، واقعی یہ نہیں جانتا کہ گیند کو صحیح طریقے سے کیسے پکڑنا ہے، اور جب وہ لینڈ کرتا ہے تو اس میں کوئی حقیقی استحکام نہیں ہے لیکن کسی نہ کسی طرح 87 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند دوسرے سرے پر پہنچ جاتی ہے – میرا مطلب ہے، وہ ایک شاندار ٹیلنٹ ہے۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر اور پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے والے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے بھی کہا کہ وہ بھی طیب کی منفرد صلاحیتوں سے متاثر ہیں اور وہ فرنچائز کا حقیقی اثاثہ بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جھنگ سے تعلق رکھنے والے طیب اپنی قسمت بدلنے کی خواہش رکھتے ہیں کیونکہ وہ اس وقت ویلڈر کا کام کرتے ہیں جبکہ اس کے والد شہر میں ایک چھوٹی بیکری کے مالک ہیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے طیب نے ٹرائلز کے دوران نمایاں ہونے کے بعد اپنی خوشی کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ میرا لاہور قلندرز کے لیے کھیلنا خواب ہے اور میں نے ٹرائلز میں آکر ان کے ساتھ گزر کر پہلا قدم اٹھایا ہے۔

Check Also

عمراکمل کی بیگم کا دعویٰ،جھوٹا یا سچا؟

عمر اکمل کی بیگم کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں اُس کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔