پاکستانی پیسرز کی ناکامی، بڑے سوالات کھڑے ہوگئے

راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز پاکستانی کپتان شان مسعود نے پاکستان کی پہلی اننگز حیران کن طورپر عین اُس موقع پر ڈیکلیئرڈ کی جب کریز پر کھڑے محمد رضوان کو تاریخی ڈبل سنچری مکمل کرنے میں صرف 29رنز درکار تھے۔

گوکہ یہ فیصلہ حیران کن لگتا ہے لیکن کھیل کے آخری حصے میں پاکستانی پیسر کی ناکامی نے اس فیصلے کے غلط ہونے پر مہر ثبت کردی ہے کیونکہ پورے دن کے کھیل کے بعد شاید پچ بیٹنگ کیلئے مکمل طور پر ساز گار ہوچکی تھی۔

شاہین آفریدی بیٹنگ کرکے آئے تھے جبکہ نسیم شاہ پیڈز کئے بیٹھے رہے۔اگر یہ اوورز پاکستانی بیٹرز کھیل لیتے تو نہ صرف محمد رضوان کی ڈبل سنچری مکمل ہوسکتی تھی بلکہ اگلے روز پاکستانی پیسرز تازہ دم ہوکر میدان میں اُترسکتے تھے۔

پاکستانی بولرز پر سوالیہ نشان

بہرحال! دوسرے دن کے کھیل کے آخری بارہ اوورزمیں ایک بھی وکٹ حاصل کرنے میں ناکامی نے پاکستانی پیس اٹیک پر سوالیہ نشان لگادیاہے کہ کہیں اُنہیں اُوورریٹ تو نہیں کیا جارہا۔

بنگلہ دیش کی بارہ اوورز کی اننگز کے دوران شاہین آفریدی نے 4، نسیم شاہ نے پانچ جبکہ خرم شہزاد نے تین اوورز کرائے مگر کسی کو وکٹ نہ مل سکی۔

پاکستان ٹیم اس ٹیسٹ میں کسی اسپیشلسٹ اسپنر کے بغیر کھیل رہی ہے، اگر فاسٹ بولرز کی کامیاب نہ ہوئے تو بغیر اسپنر کے کھیلناانتہائی نقصان دِہ ثابت ہوسکتا ہے۔

Check Also

پاکستان- بنگلہ دیش ون ڈے ٹرافی کی رونمائی

پاکستان شاہینز اور بنگلادیش اے کے درمیان ہونے والی تین میچز پر مشتمل ون ڈے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔