پاکستان کرکٹ ٹیم حالیہ برسوں میں نیوزی لینڈکی کنڈیشنز کی سب سے بدترین بولنگ ٹیم بن گئی ہے جو واحد ٹیم ہے جس نے نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی گزشتہ آٹھ ٹی ٹوئنٹی سیریزکے دوران 10 رنز فی اوورسے بھی زائد اکانومی ریٹ سے رنز دیئے۔
2024 کے دورۂ نیوزی لینڈمیں پاکستان کی شکست کی بڑی وجہ بولرز ہی تھے جنہوں نے 9.21 کے اکانومی ریٹ سے رنز دیئے تھے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی گئی حالیہ سیریز میں ماسوائے سفیان مقیم اور حارث رئوف کے ، کسی پاکستانی بولر کی کارکردگی قابل ستائش نہیں رہی۔
وکٹیں لینےمیں بڑا فرق
نیوزی لینڈکے بولرز نے جہاں اس سیریزمیں 38 وکٹیں حاصل کیں، وہیں پاکستانی بولرز صرف 24 وکٹیں لے پائے۔ کیوی بولرز نے فی اوور اوسطاً 7.56 رنز دیئے جبکہ پاکستانی بولرز نے 10.49 کے بدترین اکانومی ریٹ سے رنز دیئے۔
حالیہ سیریز میں نیوزی لینڈکے بولرز نے فی وکٹ کیلئے اوسطاً 17 رنز دیئے جبکہ پاکستانی بولرزکو فی وکٹ کیلئے لگ بھگ دوگنے (32) رنز دینا پڑے۔