گزشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹراورہیڈکوچ مصباح الحق نے دورۂ نیوزی لینڈ کیلئے 35 رکنی اسکواڈکا اعلان کیا تو اس میں کچھ کھلاڑیوں کی عدم شمولیت خاصی حیران کن تھی ،خاص طورپر فاسٹ بولر محمد عامر کی…
محمد عامر ورلڈکپ 2019ء سے زمبابوے کے خلاف حالیہ ون ڈے سیریزکے آغاز تک پاکستانی بولرز میں سب سے زیادہ وکٹوں کے مالک تھے جنہوں نے اس عرصے میں 21وکٹیں حاصل کیں جو کسی بھی دوسرے ساتھی بولر سے پانچ زائد وکٹیں تھیں مگر اس کے باوجود اُنہیں زمبابوے کے خلاف ون ڈے یا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیاتھا۔
محمد عامرحالیہ عرصے میں ون ڈے فارمیٹ میں اچھی کارکردگی کے حامل ہیں مگر اکتوبر 2019ء سے وہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں خاطرخواہ نتائج نہیں دے سکے جو اس عرصے میں کھیلے گئے8میں سے چھ میچز میں وکٹ لس رہے ہیںجن میں آخری تین میچز بھی شامل ہیں۔انہیں گزشتہ دورۂ انگلینڈمیں دو میچز کھلائے گئے تھے مگر دونوں میں ہی وکٹ سے محروم رہے۔
محمد عامر کا ردعمل
محمد عامر نے ایک صحافی کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرکے اپنا ردعمل دیاہے جس میں کہاگیاہے کہ وہ پی ایس ایل 5 کے پلے آف میچز میں اچھی کارکردگی دکھاکر فارم بحال کرسکتے تھے لیکن شاید محمد عامر کے خلاف منظم پلاننگ کی جارہی ہے کہ اُسے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا مرضی کا فیصلہ لینے پر عبرت کا نشان بنایاجائے۔اسی لئے اُسے منتخب نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب، 35 رکنی اسکواڈمیں منتخب نہ ہوپانے والے اوپنر سمیع اسلم نے بھی ٹوئٹ میں اپنی کارکردگی بتا کر سلیکٹرزکو شرمندہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
سمیع اسلم نے لکھاکہ دورۂ نیوزی لینڈ کیلئے پندرہ رکنی اسکواڈمیں جگہ نہ بناپانا خاصا مایوس کن ہے ،انہوں نے قائداعظم ٹرافی 2019/20ء میں سب سے زیادہ رنزبنائے جن میں چار سنچریاں بھی شامل تھیں۔جس پر اُنہیں دورۂ انگلینڈ2018ء کیلئے منتخب کیا گیاتھا مگر کوئی میچ کھلائے بغیر ہی ڈراپ کردیا۔
واضح رہے کہ دورۂ نیوزی لینڈ کیلئے تجربہ کاربیٹسمین اسدشفیق اور شعیب ملک کو بھی 35 رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیاتاہم اُن کی جانب سے تاحال کسی قسم کا ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا۔
دورۂ نیوزی لینڈ کیلئے 35 رکنی اسکواڈمیں جگہ نہ بناپانے والے نامورکھلاڑیوں محمدعامر،اسدشفیق اور شعیب ملک کی کارکردگی کے جائزے پر مبنی خصوصی رپورٹ جلد ہی ’ورلڈاسپورٹس‘ (یوٹیوب) کے سلسلے Review میں پیش کی جائے گی۔