پاکستان کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈکو شکست دیکر آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022کے فائنل میں پہنچ چکی ہے جس مقابلہ اب دوسرے سیمی فائنل کی فاتح ٹیم کے ساتھ ہوگا جوکہ بھارت یا انگلینڈ ہوگی۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حالیہ ٹریک ریکارڈکے تناظر میں کونسی ٹیم پاکستان کو فائنل میں زیادہ سوٹ کرتی ہے جس کے خلاف پاکستان کی کامیابی کے زیادہ چانسز ہوں گے۔
اس لحاظ سے دیکھا جائے تو پاکستان کا حالیہ دو برسوں میں باہمی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں بھارت کے خلاف ریکارڈ زیادہ اچھا ہے جن کے خلاف پاکستان نے ففٹی ففٹی نتائج دیتے ہوئے چارمیں سے دومیچز جیتے ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف کامیابی کا تناسب
دوسری جانب، انگلینڈکے خلاف پاکستان ٹیم حالیہ دو برسوں میں صرف چالیس فیصد کامیابیاں حاصل کرسکی ہے جسے دس میں سے چارمیچز میں کامیابی ملی اور چھ میچز میں اُسے انگلینڈکے ہاتھوں شکست کا سامناکرنا پڑا۔
حالیہ دو برسوں کے ٹریک ریکارڈمیں تو بھارتی ٹیم پاکستان کو فائنل کیلئے زیادہ موزوں دکھائی دے رہی ہے لیکن اگر ٹورنامنٹ میں کارکردگی دیکھیں تو انگلینڈ، بھارت کے مقابلے میں زیادہ کمزور دکھائی دیتی ہے جس کے بیٹسمین نسبتاً کم اسٹرائک ریٹ سے رنزبنارہے ہیں۔
دوسری جانب، بھارتی ٹیم حالیہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022کے دوران پاورپلے میں دُنیاکی سبھی ٹیموں کے مقابلے میں سب سے کم رن ریٹ سے رنزبنارہی ہے مگر مڈل اوورزاورڈیتھ اوورزمیں سب سے خطرناک ٹیم ہے، جس کی وجہ ویرات کوہلی اور سوریاکماریادیو کی شاندار فارم ہے۔
ویرات کوہلی 139کے لگ بھگ اسٹرائک ریٹ سے 246رنزبناکرسپر12مرحلے کے ٹاپ اسکورر ہیں جبکہ سوریاکماریادیو نے 194کے قریب ترین اسٹرائک ریٹ سے 225رنزبنارکھے ہیں۔
بولنگ میں دونوں ٹیمو ںکی کارکردگی لگ بھگ ایک جیسی رہی ہے۔دونوں ٹیموں کے بولرزکی اوسط 17رنز فی اننگزکے اردگردہے ۔اس لئے بیٹنگ فارم کے اعتبار سے شاید پاکستان کو انگلینڈکی ٹیم زیادہ سوٹ کررہی ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022میں تینوں ٹیموں (پاکستان، بھارت اور انگلینڈ)کی پاورپلے، مڈل اوورز اور ڈیتھ اوورزمیں کارکردگی کا موازنہ اور دیگر اعدادوشمارکی تفصیل جاننے کیلئے یہ ویڈیو ملاحظہ کریں