فوادعالم پھر ناانصافی کا شکاریا ڈراپ کرنا درست فیصلہ؟

پاکستان کے تجربہ کار مڈل آرڈربیٹر فوادعالم کو آج انگلینڈکے خلاف اعلان کردہ ٹیسٹ اسکواڈسے ڈراپ کردیا گیاہے جس پر کچھ حلقوں میں ایکبارپھر اس بحث نے جنم لیاہے کہ فوادعالم کو ایکبارپھر زیادتی کا نشانہ بنایا گیاہے۔

اس طرح کی بحث میں تلخی اُس صورت میں مزید بڑھ سکتی ہے، اگر فوادعالم نے جاری قائداعظم ٹرافی میں کوئی بڑی اننگز کھیل ڈالی جیساکہ ڈبل سنچری۔۔

یہ تو بعد کی بات ہے لیکن کیا آج اسکواڈکا اعلان ہونے کی تاریخ تک فوادعالم کی کارکردگی واقعی ایسی تھی جس پر اُسے ڈراپ نہیں کیا جاسکتا تھا۔ کیا فوادعالم ایکبار پھر ناانصافی کا شکار ہوئے ہیں؟

ان سوالوں کا جواب ہم اس رپورٹ میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

فوادعالم کا شمار پاکستان کے چند تجربہ کارکرکٹرزمیں ہوتا ہے جو 200واں فرسٹ کلاس میچ کھیل رہے ہیں جن میں وہ42سنچریوں 68ففٹیوں سمیت 14,290رنزبناچکے ہیں۔

فوادعالم کے ٹیسٹ کیریئر کا آغا ز تو 2009کے دورۂ سری لنکا سے ہی ہوگیا تھا جہاں وہ ٹیسٹ ڈیبیو میں اوپننگ کرتے ہوئے 168رنزکی شاندار اننگزکھیلنے میں کامیاب رہے مگر اس کے بعد اُنہیں مزید صرف دو ہی ٹیسٹ کھلاکر ڈراپ کردیا گیا۔

بعدازاں گیارہ سال کے طویل انتظارکے بعد اُن کی دورۂ انگلینڈمیں واپسی ہوئی تو وہ پہلی اننگزمیں صفر اوردوسری اننگزمیں 21رنزکر آئوٹ ہوئے۔بعدازاں اگلے دورۂ نیوزی لینڈمیں سنچری داغ کر فوادعالم نے اپنا کیریئر کسی حد تک بچانے کی کامیاب کوشش کی۔

اس کے بعد وہ سائوتھ افریقہ کے خلاف ہوم سیریزمیں 109، پھر دورہ ٔ زمبابوے میں 140کی صورت میں اگلی دو سیریزمیں بھی ایک ایک سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔جس کے بعد اگست 2021کے دورۂ ویسٹ انڈیزمیں 56رنز اور124*رنزکی ناقابل شکست اننگزکی صورت میں وہ اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں کامیاب رہے۔

پھر 2021کے آخر میں کئے گئے دورۂ بنگلہ دیش میں ملنے والی دومیں سے ایک اننگزمیں وہ ناقابل شکست ففٹی بنانے میں کامیاب رہے۔ یہ وہ فوادعالم کے کیریئر کا شاندار دور تھا جب وہ دسمبر 2020سے دسمبر2021کے درمیانی بارہ ماہ میں پندرہ اننگزمیں 682رنزبناکر محض عابدعلی کے بعد پاکستان کے دوسرے ٹاپ اسکورررہے تھے۔

اس دوران فوادعالم نے چار سنچریاں اسکورکیں جوکسی بھی ساتھی بلے بازکے مقابلے میں دوگنی ٹیسٹ سنچریاں تھیں ۔اس عرصے میں ماسوائے عابدعلی کے کوئی تیسرا پاکستانی بیٹر ایک سے زائد سنچریاں نہیں بناسکا تھا۔

لیکن بارہ ماہ کے اس عرصے کے خاتمے کے ساتھ ہی فوادعالم کی پروان چڑھتی کارکردگی کا سورج غروب ہوگیا۔

ناکامی کا دور

بعدازاں 2022میں اُنہیں پہلا ٹیسٹ آسٹریلیاکے خلاف راولپنڈی کے مقام پر ملاجس کی دونوں اننگزمیں اُن کی بیٹنگ نہ آسکی۔پھر اسی ٹیم کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں وہ 0اور9جبکہ لاہور ٹیسٹ میں 13اور11رنزبناسکے۔

اس سیریزمیں ناکامی نے فوادعالم کی جانب کئی اُنگلیاں اٹھوادیں جس کے بعد دورۂ سری لنکا میں ایک اور ناکامی نے جلتی پر تیل کا کام کیاجس میں وہ دو اننگزمیں 25رنزبناسکے۔

یوں دیکھا جائے تو فواد عالم درحقیقت، صرف دو ٹیسٹ سیریز کے تین ٹیسٹ میچز میں ہی ناکام ہوئے ہیں لیکن کسی بھی کھلاڑی کیلئے بڑی بات نہیں ہے کیونکہ ایسے اُتارچڑھائو ہر کھلاڑی کے کیریئر میں آتے رہے ہیںلیکن یہاں شاید عمر ہی بڑا فرق ثابت ہوئی۔

آخری دو ٹیسٹ سیریزمیں ناکامی کے بعد جاری قائداعظم ٹرافی کی ناکامی نے بھی فوادعالم کو ڈراپ کرنے کی راہ ہموار کی جو اس سیزن کا تو سنچری کے ساتھ آغاز کرنے میں کامیاب رہے مگر بعدازاں اگلے سات فرسٹ کلاس میچز کی بارہ اننگزمیں صرف دو ففٹیاں اُن کی جگہ بچانے کیلئے ناکافی ثابت ہوئیں۔

یوں سلیکٹر زنے زندگی کی 38ویں بہار میں پہنچنے والے فوادعالم کا مزید مستقبل نہ دیکھتے ہوئے اُنہیں ڈراپ کردیا ہے۔جس سے بظاہر لگتا یوں ہے کہ 2009میں شروع ہونے والا فوادعالم کا ٹیسٹ کیرئیر بالاآخر اپنے اختتام کو پہنچ گیاہے۔

کرکٹ سے متعلق مزید اہم رپورٹ ہمارا یوٹیوب چینل ’’ورلڈاسپورٹس‘‘ ملاحظہ کریں

Check Also

انگلینڈکیخلاف پاکستانی ٹیسٹ اسکواڈمیں دو اضافی کھلاڑی شامل

یکم دسمبر سے راولپنڈی میں شروع ہونے والی پاکستان اور انگلینڈکے مابین تین ٹیسٹ میچز …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔