یوں تو دورِ حاضرمیں کئی ایسے بلے باز موجود ہیں جن کے خلاف بولنگ کرانا کسی بھی بولر کیلئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے لیکن افغان لیگ اسپنر راشد خان کے بارے میں ایسا نہیں کہا جاسکتا
اس کا اندازہ اس بات بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں دورِ حاضر کے ٹاپ تھری بلے بازوں بابراعظم، محمد رضوان اور فخرزمان کے علاوہ ویرات کوہلی، روہت شرما اور لوکیش راہول بھی راشدخان کے خلاف یکسر ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
دورِحاضر میں پاک وہند کے ان چھ بلے بازوں میں کوئی بھی راشدخان کو چھکا نہیں لگاسکا جبکہ بابراعظم اور ویرات کوہلی کے علاوہ دیگر چار بلے بازوں میں کوئی بھی راشدخان کو ایک سے زائد بار چوکا بھی نہیں لگاسکا۔
یہ اعدادوشمار دیکھ کر لگتانہیں کہ راشد خان کسی بیٹرکو بولنگ کراتے ہوئے ڈرتے ہوں گے لیکن ہے ایسا ہی۔۔۔ راشدخان نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ ایک بلے باز کو بولنگ کراتے ہوئے مکمل بااعتماد نہیں رہ پاتے۔
راشدخان کیلئے آئی پی ایل 2022 کا سیزن بھی یادگاررہا جہاں پہلی بار آئی پی ایل فیملی کا حصہ بننے والی راشدخان کی ٹیم گجرات ٹائیٹنز اپنی پہلی ہی انٹری میں چیمپئن بننے میں کامیاب رہی جس میں راشدخان کا کردار نمایاں تھا جس نے فائنل میچ میں اپنے کوٹے کے چار اوورزمیں ایک وکٹ کے عوض صرف 18 رنز دینے کے ساتھ ساتھ ٹورنامنٹ میں 6.60 رنزفی اوورکے شاندار اکانومی ریٹ سے 19 وکٹیں حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہے۔
آئی پی ایل فائنل جیتنے کے بعد ایک بھارتی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے راشد خان نے کہاکہ شبمن گل ہی وہ واحد بیٹر ہے جس کے خلاف بولنگ کرانا خاصا مشکل ہوتا ہے۔ نوجوان بھارتی بلے باز شبمن گل آئی پی ایل 2022 میں شاندار فارم میں رہے۔جنہوں نے فائنل میچ میں 45* رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے سمیت ٹورنامنٹ میں 34.50 کی ایوریج سے 483 رنزبنائے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل 2022 میں راشدخان اور شبمن گل ایک ہی ٹیم گجرات ٹائیٹنز کیلئے کھیلے۔ راشد خان نے بھارتی بلے باز کی تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے کہاکہ شبمن واقعی لاجواب بلے باز ہے اور مجھے فخرہے کہ وہ میری ٹیم کا حصہ ہے اور جس طرح وہ پورے ٹورنامنٹ میں کھیلا،اُسے دیکھ کر یہی کہہ سکتاہوں کہ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ ہماری ایک ہی ٹیم تھی وگرنہ بطورحریف بیٹر اُسے بیٹنگ کرانا خاصا مشکل ہوتا۔