پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بلے باز شرجیل خان کو 2017کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی آڑ میں مختلف حیلے بہانوں سے ٹیم سے باہر رکھا جارہاہے حالانکہ وہ آج بھی دُنیامیں ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں سب سے زیادہ رفتار سے رنز بنانے کا اعزاز رکھتا ہے۔
شرجیل خان نے نہ صرف مجموعی ون ڈے تاریخ میں بلکہ 2016میں اپنے کم بیک سے تیزی سے رنز بنانے میں دُنیاکے سبھی اوپنرزکو پیچھے چھوڑ دیاہے۔
شرجیل خان کیلئے الگ قانون
ایک ٹیسٹ میچ میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کرنے والے محمد عامر کے جرم کو ’’حلال‘‘ اور قابل معافی قرار دینے والےنجم سیٹھی ہی ایک فرنچائزمیچ میں شرجیل خان کے اسی جرم کو ’’حرام‘‘ اور ناقابل معافی سمجھتے ہیں۔
نجم سیٹھی اور اُن کے لانے والوں کے نزدیک ’’حلال‘‘ اور حرام کی تشریح کے معنی الگ ہیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شرجیل خان کے ساتھ زیادتی آخر کب تک جاری رہے گی۔
ون ڈے ٹیم میں شان مسعود کی راہ ہموار کرنے کیلئے شرجیل خان کے ’’جرم‘‘ کو سامنے رکھا جارہاہے وگرنہ یہ نجم سیٹھی اینڈ کمپنی اس سے بڑے جرم پر محمد عامر کو معافی دے چکی ہے۔
شرجیل خان دُنیاکا تیز ترین اوپنر
2016میں شرجیل خان نے کم بیک کرنے کے بعد2017 کے دورۂ آسٹریلیامیں آخری ون ڈے سیریز کھیلنے تک چودہ میچز میں 44سے زائد ایوریج کے ساتھ 130.37کے اسٹرائک ریٹ سے رنز بنائے تھے جوکہ اس عرصے (2016)سے اب تک دُنیاکے کسی بھی اوپنرکا سب سے زیادہ اسٹرائک ریٹ ہے۔
ایک طرف پاکستان ٹیم میں تیز کھیلنے والے پلیئرزکی کمی کا رونا رویا جارہاہے اور دوسری جانب، دُنیاکے تیز ترین اوپنر کو مختلف ’’مقاصد‘‘ کیلئے ٹیم سے باہر رکھا جارہاہے۔
شرجیل خان پر مکمل رپورٹ (ویڈیو) ہمارے فیس بک پیج یا یوٹیوب چینل پر ملاحظہ کریں