پاکستان کرکٹ ٹیم کیوی سرزمین پر مسلسل 10 ون ڈے میچز ہارنے کے بعد بھی اپنی قسمت نہ بدل سکی جسے نیپئر میں اچھے آغاز کے باوجود شکست کا سامنا کرنا پڑا
پاکستان نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تو نیوزی لینڈ کی پہلی تین وکٹیں صرف 50 رنز پر گرادیں۔ بعدازاں پانچواں ریگولر بولر نہ ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کیوی بلے بازوں نے ہاتھ کھولے
ڈیرل مچل اور مارک چیپمین نے 199 رنزکی شراکت قائم کی جو ون ڈے ہسٹری میں نیوزی لینڈکی جانب سے پاکستان کے خلاف قائم ہونے والی کسی بھی وکٹ پر سب سے بڑی شراکت ہے۔
نیوزی لینڈ نے 19 اوورزمیں تین وکٹوں پر 67 رنز بنانے کے بعد آخری 31 اوورزمیں277 رنز بناکر اپنا مجموعہ 344 رنز تک پہنچادیا جو گزشتہ 12 سالوں میں نیپئر میں بننے والا محض تیسرابڑا ون ڈے ٹوٹل ہے۔
پاکستان کا تعاقب
بعدازاں پاکستان نے 345 رنزکے ہدف کا تعاقب شروع کیاتو عثمان خان اور عبداللہ شفیق نے اپنی ٹیم کو 12.4 اوورزمیں 83 رنزکا اچھا آغاز فراہم کیا۔ بعدازاں اوپنرز اور کپتان محمد رضوان کے آئوٹ ہوجانے کے بعد بھی صورتحال پاکستان کے ہاتھ میں تھی۔
بابراعظم اور سلمان علی آغا کریز پر موجود تھے تو پاکستان3 وکٹوں پر 249 رنز بناکر فتح کے قریب پہنچ چکاتھا جسے آخری 69 گیندوں پر مزید 96 رنز درکار تھے اور سات وکٹیں باقی تھیں۔
بابراعظم کے آئوٹ ہوتے ہی پاکستان کی باقی وکٹیں خزاں کے پتوں کی طرح بکھر گئیں اور محض 22 رنز کے اضافے پر باقی تمام وکٹیں گرگئیں۔
یوں 345 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی پاکستان ٹیم 271 رنز بناکر آل آئوٹ ہوگئی۔