ٹی ٹوئنٹی کیلئے پاکستان کی پلیئنگ الیون میں 3 تبدیلیاں

پاکستان کرکٹ ٹیم گزشتہ روزپہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں فتح حاصل کرنے کے بعد زمبابوے کے خلاف سیریزکا دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ آج کھیلے گی جو پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے شروع ہوگا۔ جس کیلئے پاکستان کی پلیئنگ الیون میں تین بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں

گوکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس سیریزمیں کلین سوئپ کرنے سے صرف ایک ہی پوائنٹ ملے گا مگر یہ سیریز رینکنگ کے اعتبار سے بھی پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ سیریزمیں ایک بھی شکست کا خمیازہ پاکستان ٹیم کوکئی ریٹنگ پوائنٹس کی کٹوتی کی صورت میں بھگتنا پڑسکتاہے۔

پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں پاکستان ٹیم جن گیارہ کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اُتری تھی ،اُن میں چند تبدیلیاں متوقع ہیں۔

اوپنرز

اوپنر فخرزمان اپنے لگاتار سولہویں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں ناکام ہوئے ہیں۔اس دوران وہ صرف 36رنز ہی کی ایک واحد قابل ذکر اننگز کھیل سکے ہیں۔گزشتہ میچ میں وہ 19رنزبناکر آئوٹ ہوئے جن میں بارہ گیندوں پر دوچوکے اور ایک چھکا بھی شامل تھا۔ اس سے قبل وہ زمبابوے کے خلاف اپنے آخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں بھی ناکامی سے دوچار ہوئے تھے۔

گوکہ حالیہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے ٹاپ اسکوررفخرزمان کو صرف ایک میچ کھلاکر ڈراپ کرنا صحیح نہیں ہوگا مگر انہیں مسلسل سولہ میچز میں ناکامی کے سبب اب کم ازکم اوپنرنہیں بھیجنا چاہیے اور مستقبل کی پلاننگ کرتے ہوئے حیدر علی کو اوپنر بھیجنا چاہیے تاکہ وہ نیوزی لینڈکے مشکل ٹورسے قبل اس پوزیشن پر کم ازکم دومیچز کھیل لیں جبکہ فخرزمان کو ون ڈائون پوزیشن پر کھلانا چاہیے جوکہ اس فارمیٹ میں اُن کا آخری چانس ہو۔

وکٹ کیپر

دیگر پوزیشنز پر وکٹ کیپر محمد رضوان کی جگہ روحیل نذیر کو موقع دینا چاہیے۔ محمد رضوان وکٹ کیپنگ میں تو لاجواب کارکردگی دکھارہے ہیں مگر بیٹنگ میں انٹرنیشنل لیول پر اُن کی کارکردگی مایوس کن ہے اور اُن کی بیٹنگ بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے مطابقت نہیں رکھتی ۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں چھٹے نمبرپر محمد رضوان جیسے وکٹ کیپربیٹسمین کی موجودگی سے پاکستان ٹیم کو کوئی فائدہ نہیں ہوسکتا جہاں بڑے شاٹس کھیلنے والے بیٹسمین کی ضرورت ہوتی ہے۔

بولرزمیں گوکہ شاہین شاہ آفریدی کی واپسی ہونی چاہیے لیکن اگر ٹیم منیجمنٹ اُنہیں آرام دینا چاہتی ہے تومحمد حسنین ہی پلیئنگ الیون میں ٹھیک ہیں البتہ آل رائونڈر کے طورپر فہیم اشرف کے بجائے عمادوسیم کو ٹیم میں ہونا چاہیے۔ اس طرح گزشتہ میچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے عثمان قادر کو مزیدچند مواقع دینے کی ضرورت ہے، خاص طورپر اس صورتحال میں، جب دوسرے اسپنرشاداب خان ان فٹ ہیں۔

شاداب خان کے بارے میں کپتان بابراعظم نے گزشتہ روزہی بتادیاتھا کہ وہ ابھی بھی مکمل فٹ نہیں ہوسکے جو دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلیں گے البتہ وہ سیریزکا تیسرااور آخری میچ کھیل سکتے ہیں۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون

اس صورت میں دوسرے پاک-زمبابوے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کیلئے پاکستان کی پلیئنگ الیون ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہونی چاہیے۔

.1 بابراعظم
.2 حیدرعلی
.3 فخرزمان
.4 محمد حفیظ
.5 خوشدل شاہ
.6 روحیل نذیر
.7 عمادوسیم
.8 وہاب ریاض
.9 حارث رئوف
.10 عثمان قادر
.11 محمد حسنین

Check Also

پی ایس ایل تاریخ میں زیادہ سنچریاں کس ٹیم کی جانب سے بنی ہیں؟

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں سنچری بنانا ایک بڑا کارنامہ سمجھا جاتا ہے۔2005 میں جب ٹی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔