آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

جیساکہ نومبر- دسمبر 2020ء میں کھیلی جانیوالی چار بڑی کرکٹ سیریزکے شیڈولز ہمارے یوٹیوب چینل ’ورلڈاسپورٹس‘ پر دئیے جاچکے ہیں۔ان میں سے دو ٹی ٹوئنٹی سیریز27نومبرکو شروع ہورہی ہے جب نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے علاوہ سائوتھ افریقہ اور انگلینڈکے مابین مختصر فارمیٹ کی سیریزکا آغاز ہوگا۔عین اسی روز آسٹریلیااوربھارت کے مابین تین ون ڈے میچز کی سیریز بھی شروع ہوگی۔

رواں ہفتے شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں بڑے اکھاڑپچھاڑپیدا کرسکتی ہے اور اس رپورٹ میں 27نومبرسے شروع ہونے والی دو ٹی ٹوئنٹی سیریزکے ممکنہ نتائج کے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ پیش کیا جارہاہے جبکہ آسٹریلیااوربھارت کے مابین شیڈول ون ڈے سیریزکے رینکنگ پر ممکنہ اثرات کا جائزہ بھی ’ورلڈاسپورٹس‘ پر پیش کیا جائے گا۔

موجودہ آئی سی سی ٹی ٹوئںٹی رینکنگ

27نومبر سے شروع ہونے والی دو ٹی ٹوئنٹی سیریزکے آغازسے قبل آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں ٹیموں کی پوزیشنز پر نگاہ ڈالیں تو آسٹریلیا275پوائنٹس کے ساتھ پہلے، انگلینڈ271پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، بھارت 266 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اور پاکستان 262پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبرپر موجود ہے جس کے بعد سائوتھ افریقہ پانچویں،نیوزی لینڈ چھٹے، سری لنکا ساتویں، بنگلہ دیش آٹھویں، ویسٹ انڈیز نویں جبکہ افغانستان دسویں نمبرپر موجود ہے۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز

اگر27نومبر سے شروع ہونے والی نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیزکے مابین سیریزکا جائزہ لیں تو اس میں تین مختلف نتیجے رینکنگ چارٹ پر ہلچل مچا سکتے ہیں جبکہ میزبان نیوزی لینڈکی 2-1 کے مارجن سے فتح کا رینکنگ پر کوئی اثرنہیں پڑے گا۔

اس سیریزسے ٹیموں کی رینکنگ پر فرق اس طرح پڑے گا اگر نیوزی لینڈ سیریزکے تینوں میچز جیت کر کلین سوئپ کرلے کیونکہ اگر ویسٹ انڈیزکو سیریزکے تینوں میچز میں شکست کھانا پڑی تو وہ ایک درجہ تنزلی کا شکار ہوکر افغانستان کی جگہ دسویں نمبرپر چلی جائے گی اور افغانستان ٹیم نویں نمبرپر آجائے گی جوکہ اُن کی بیسٹ رینکنگ ہوگی۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں تبدیلی کی دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ اگر ویسٹ انڈیز 2-1کے مارجن سے سیریز جیتنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو وہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں دو درجے ترقی کرکے نویں سے ساتویں نمبرپر آجائے گی۔اس صورت میں ایک ایک درجہ تنزلی کے بعد سری لنکا آٹھویں اوربنگلہ دیش نویں نمبرپر چلی جائے گی۔اس طرح 3-0کا کلین سوئپ ویسٹ انڈیز کو تین درجے ترقی دلاکر نویں سے چھٹے نمبرپرپہنچا سکتا ہے۔

جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ

اس طرح میزبان سائوتھ افریقہ اور انگلینڈکے مابین شیڈول دوسری سیریزآئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ پر صرف اسی صورت میں فرق ڈال سکتی ہے کہ اگر کوئی ٹیم اس سیریزمیں کلین سوئپ کرے یعنی اس سیریزمیں کسی بھی ٹیم کی 2-1کے مارجن سے فتح سے رینکنگ چارٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

اگر میزبان جنوبی افریقہ یہ سیریز3-0 سے جیتنے میں کامیاب ہوگیا تو ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کی ٹاپ فائیو پوزیشنز پر بھونچال سا آجائے گا۔اس سے سائوتھ افریقہ تین درجے ترقی کرکے پانچویں سے دوسرے نمبرپر آجائے گاجبکہ انگلینڈدوسرے سے چوتھے اور پاکستان ٹیم چوتھے سے پانچویں نمبرپر چلاجائے گا۔یوں اس سیریزمیں سائوتھ افریقہ کا کلین سوئپ پاکستان ٹیم کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہوگا۔

دوسری جانب، 3-0 سے کلین سوئپ انگلینڈ کو عالمی نمبرون ٹیم بناسکتا ہے۔اس صورت میں آسٹریلیا ایک درجہ تنزلی کا شکار ہوکر دوسرے نمبرپر آجائے گا۔ سیریزکے تینوں میچز ہارنے کے باوجود جنوبی افریقہ بدستور پانچویں نمبرپر ہی رہے گا۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ 18دسمبر2020ء سے شروع ہونے والی پاکستان اور نیوزی لینڈکے مابین تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کی سیریز کے ممکنہ نتائج آئی سی سی رینکنگ میں خصوصاً پاکستان کی رینکنگ پرکیا اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔اس کا اندازہ لگانا فی الوقت مشکل ہے کیونکہ 27نومبر سے شروع ہونے والی دوٹی ٹوئنٹی سیریزکے اختتام کے بعد ہی آئی سی سی پاکستانvs نیوزی لینڈٹی ٹوئنٹی سیریز کو اپنے رینکنگ پریڈکشن سسٹم میںشامل کرے گا ۔نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز جبکہ سائوتھ افریقہ اور انگلینڈکے مابین ٹی ٹوئنٹی سیریزکے اختتام پر پاکستان اور نیوزی لینڈکی سیریزکے رینکنگ پر اثرات کا جائزہ 2یا3دسمبرکو ’ورلڈاسپورٹس‘ پر پیش کیا جائے گا۔

Check Also

دورۂ سری لنکا سے پہلے پاکستان کو بڑا دھچکا

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان رواں ماہ کے وسط میں شروع ہونے والی دو ٹیسٹ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔